الموت


وفات
حجۃ الوداع کے فوراً بعد آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کچھ بیمار ہوئے پھر ٹھیک ہو گئے مگر کچھ عرصہ بعد حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پھر بیمار پڑ گئے اورکئی روز تک ان کے سر میں درد ہوتا رہا۔

 بالاخر روایات کے مطابق مئی یا جون 632ء میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم انتقال کر گئے۔ انتقال کے وقت آپ کی عمر 63 برس تھی۔
 حضرت علی نے غسل و کفن دیا اور اصحاب کی مختلف جماعتوں نے یکے بعد دیگرے نمازِ جنازہ ادا کی اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو مسجد نبوی کے ساتھ ملحق ان کے حجرے میں اسی جگہ دفن کیا گیا جہاں ان کی وفات ہوئی تھی۔ یہ اور اس کے اردگرد کی تمام جگہ اب مسجدِ نبوی میں شامل ہے۔

آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  کو منگل کے روز کپڑے اتارے بغیر غسل دیا گیا۔

رسول اللہ کو غسل دینے والے افراد میں سیدنا عباس ،حضرت اسامہ،اوس بن خولیٰ ،حضرت عباس کے دو صاحبزادے قثم اور فضل اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  کے آزاد کردہ غلام شقران شامل تھے۔

حضرت عباس اور ان کے دونوں صاحب زادے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  کی کروٹ بدل رہے تھے،

حضرت اسامہ اور شقران پانی بہا رہے تھے
۔حضرت علی غسل دے رہے تھے اور حضرت اوس نے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  کو اپنے سینے پر ٹیک رکھا تھا۔
 رسول اللہ کو پانی اور بیری کے پتوں سے تین بار غسل دیا گیا۔پانی عرس نامے قباء میں واقع حضرت سعد بن خثیمہ کے کنویں کا تھا۔

آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  اپنی حیات مبارکہ میں بھی پینے کے لئے اس کنویں کا پانی استعمال فرماتے تھے۔
 پھر آ پ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  کو تین سفید سوتی یمنی چادروں میں کفنایا گیا۔ان میں کرتا اور پگڑی نہ تھی
 بس آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  کو صرف چادروں میں لپیٹا گیا۔
 حضرت ابوطلحہ رضی تعالٰی عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  کی قبر اسی جگہ کھودی جہاں آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  وفات پاگئے ۔
قبر لحدوالی کھودی پھر آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  کی چارپائی قبر کے کنارے رکھ دی گئی اور پھر دس دس صحابہ اندر داخل ہوتے جاتے اور فرداً فرداً نماز ادا کرتے،
کوئی امام نہ تھا۔ سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  کے خانوادے نے نماز پڑھی
،پھر مہاجرین نے،پھر انصار نے اور پھر بچوں نے،پھر عورتوں نے یا پہلے عورتوں نے پھر بچوں نے
 نماز جنازہ پڑھنے میں منگل کا پورا ہی دن اور منگل کا بیشتر رات گذرگئی جس کے بعد رات کے اواخر میں رسول اقدس صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  کو سپرد خاک کردیا گیا-

No comments:

Post a Comment