الصحابة الشهيرة - مشہور صحابہ


مشہور صحابہ

    حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ

مشہور صحابہ

1 حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ

2  حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ

3 حضرت عثمان رضی اللہ عنہ

4  حضرت علی کرم اللہ وجہہ                                                                 

5 حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ

6 حضرت بلال رضی اللہ عنہ

7  حضرت ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ

8 حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ

9  حضرت مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ

10حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ

11 حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ

12 حضرت عبداللہ بن جعفرالطیار رضی اللہ عنہ

13  حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ

14  حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ

15  حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ

16حضرت مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ

17  حضرت حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ

18 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ

 19  - حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ

20  - حضرت حذیفہ بن یمانی رضی اللہ عنہ

غیر مسلم مشاہیر کے خیالات

مغربی مصنف مائیکل ہارٹ نے اپنی مشہورِ زمانہ کتاب The Hundred میں دنیا کے ان سو عظیم ترین آدمیوں کا ذکر کیا ہے

 جنہوں نے دنیا کی تشکیل میں بڑا کردار ادا کیا۔

 اس نے حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو سب سے پہلے شمار پر رکھا ہے۔

مصنف ایک عیسائی ہوکر بھی اپنے دلائل سے یہ ثابت کرتاہے

کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پورے نسل انسانی میں سیّدالبشرکہنے کے لائق ہیں۔

 تھامس کارلائیل نے 1840ء کے مشہور دروس (لیکچرز) میں کہا کہ ”میں محمد سے محبت کرتاہوں اور یقین رکھتا ہوں کہ ان کی طبیعت میں نام ونمود اور ریا کا شائبہ تک نہ تھا ۔

 ہم انہی صفات کے بدلے میں آپ کی خدمت میں ہدیہً اخلاص پیش کرتے ہیں “۔

فرانس کا شہنشاہ نپولین بوناپارٹ کہتاہے ” محمد دراصل سروراعظم تھے ۔15سال کے قلیل عرصے میں لوگوں کی کثیر تعداد نے جھوٹے دیوتاﺅں کی پرستش سے توبہ کرڈالی۔ مٹی کی بنی دیویاں مٹی میں ملا دی گئیں ۔ یہ حیرت انگیز کارنامہ تھا

آنحضرت کی تعلیم کا “۔ جارج برناڈشا لکھتا ہے ” موجودہ انسانی مصائب سے نجات ملنے کی واحد صورت یہی ہے کہ محمد اس دنیا کے رہنما بنیں “۔

 گاندھی لکھتا ہے کہ ” بانی اسلام نے اعلیٰ اخلاق کی تعلیم دی جس نے انسان کو سچائی کا راستہ دکھایا اور برابری کی تعلیم دی ۔ میں اسلام کا جتنا مطالعہ کرتاہوں اتنا مجھے یقین راسخ ہوجاتاہے کہ یہ مذہب تلوار سے نہیں پھیلا “۔

 جرمنی کا مشہور ادیب شاعر اور ڈرامہ نگار ”گوئٹے “ حضور کا مداح اور عاشق تھا ۔اپنی تخلیق ”دیوانِ مغربی“میں گوئٹے نے حضور اقدس کی بارگاہ میں جگہ جگہ عشق محمد کا اظہار کیا ہے اور ان کے قدموں میں عقیدت کے پھول نچھاور کئے ہیں

۔ فرانس کے محقق ڈی لمرٹائن نے اپنی کتاب ”تاریخِ ترکی“ میں انسانی عظمت کے لئے جو معیار قائم کیا اس ضمن میں فاضل تاریخ دان لکھتاہے ” اگر انسانی عظمت کو ناپنے کے لئے تین شرائط اہم ہیں جن میں

 (۱) ۔ مقصد کی بلندی ،

(۲) ۔ وسائل کی کمی،

 (۳)۔حیرت انگیر نتائج ۔ تو اس معیار پر جدید تاریخ کی کو ن سی شخصیت محمد سے ہمسری کا دعویٰ کرسکتی ہے “۔

فرانسیسی مصنف دی لمرتین لکھتاہے ” فلسفی ، مبلغ ، پیغمبر ، قانون سا ز ، سپاہ سالار، ذہنو ں کا فاتح ، دانائی کے عقائد برپا کرنے والا ، بت پرستی سے پاک معاشرہ تشکیل دینے والا ۔ بیسیوں ریاستوں کو ایک روحانی سلطنت میں متحد کرنے والا....وہ محمد ہیں ....جہاں تک انسانی عظمت کے معیار کا تعلق ہے ہم پوچھ سکتے ہیں کہ ان معیاروں پر پورا اُترنے والا محمد سے بھی کوئی برتر ہوسکتا ہے “۔؟

ڈاکٹر شیلے پیغمبر آخرالزماں کی ابدیت اور لاثانیت کا اقرار کرتے ہوئے لکھتے ہیں ” محمد گزشتہ اور موجودہ لوگوں میں سب سے اکمل اور افضل تھے اور آئندہ ان کا مثال پیدا ہونا محال اور قطعاً غیر ممکن ہے“۔

حوالہ جات

    ^ انسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا جلد 11

    ^ انسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا

    ^ مشکوٰۃ ۔ باب سید المرسلین صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم

    ^ مستدرک الحاکم

    ^ خصائصِ کبریٰ جلد اول صفحہ 48

    ^ تاریخ طبری جلد 2 صفحہ 34

    ^ سیرت ابن ہشام جلد 1 صفحہ 177

    ^ تاریخ طبری جلد 1 صفحہ 575

    ^ البدایہ و النہایہ جلد 2 صفحہ 294

    ^ مناقب شہر آشوب جلد اول صفحہ 43

    ^ ابو داؤد السجستانی ۔ سنن ۔ دار الاحیاء السنۃ النبویۃ۔ بیروت

    ^ ابن سعد، الطبقات الکبری۔ بیروت

    ^ ابن کثیر، البدایہ والنہایہ، مکتبۃ المعارف بیروت الطبعۃ الثانیۃ 1978ء

    ^ محمد حمید اللہ، ڈاکٹر، الوثائق السیاسیۃ ، دارالارشاد ، بیروت

    ^ ژاں ژاک روسو، معاہدہ عمرانی، مقتدرہ قومی زبان، اسلام آباد۔ 1998ء

    ^ محمد حمید اللہ، ڈاکٹر، عہد نبوی میں نظام حکمرانی، اردو اکیڈمی سندھ 1981ء

    ^ میثاقِ مدینہ از ڈاکٹر طاہر القادری

    ^ حرفِ زار از اوریا مقبول جان

    ^ الطبقات الکبریٰ جلد اول صفحہ 260 تا 262

    ^ سیرت ابن ھشام جلد 3 صفحہ 603

    ^ سنن ابن ماجہ،الکتاب الجنائز،حدیث 1628

    ^ طبقات ابن سعد

    ^ صحیح البخاری،حدیث :1264

    ^ موطا امام مالک 231/1، و طبقات ابن سعد 292-298

    ^ مسند احمد 62/6 و 274

    ^ سو (The Hundred ) از مائیکل ہارٹ

    ^ http://www.kashmiruzma.net/full_story.asp?Date=27_6_2008&ItemID=4&cat=9 محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم۔ غیر مسلموں کی نظر

[1]  آپ کی کنیت ابوالقاسم تھی۔ مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اللہ کی طرف سے انسانیت کی جانب بھیجے جانے والے انبیاءاکرام کے سلسلے کے آخری نبی ہیں جن کو اللہ نے اپنے دین کی درست شکل انسانوں کی جانب آخری بار پہنچانے کیلئے دنیا میں بھیجا۔ انسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم دنیا کی تمام مذہبی شخصیات میں سب سے کامیاب شخصیت تھے۔


 
 

1 comment: